Wednesday, 2024-04-24, 8:39 AM
TEHREER
The Place of Entertainment and knowledge
Welcome Guest | RSS
Site menu
Categories
غزلیات نظمیں
منتخب اشعار قطعات
Quotations انتخاب
Entries archive
Recent Blogs-->
Recent Comments-->
I can only imagine how much research has gone into this. I like your writing skills as it makes one feel included in the journey. Thank you for the valuable notes.I enjoy kinds very own post. It will be respectable to get a single narrative inside and outside of the core of this distinctive core specialized niche will likely be commonly knowledgeable.
https://www.ilmkidunya.com/9th-class/roll-number-slips.aspx

thnx inam

hahahah

Thnx inam

hahah nice

Our poll
Rate my site
Total of answers: 24
Main » 2012 » April » 12
جس کے لئے ہیں جاں بلب، اس کو نہیں ملال بھی
اے دلِ ناصبور اب، عادتِ ہجر ڈال بھی
دامنِ یار تک کہاں عشقِ زبوں کی دسترس
حشمتِ حسن دیکھ کر بھول گیا سوال بھی
کب سے ہیں لوگ سر بکف، راہ میں مثلِ آہواں
اب تو میرے شکار تُو، تیر و کماں سنبھال بھی
جس کے بغیر روز و شب سخت بھی تھے محال بھی
اس کے بغیر کٹ گئے کس طرح ماہ و سال بھی
انجم و مہر و ماہتاب، سرو و صنوبر و گلاب
کس سے تجھے مثال دوں، ہو تو کوئی مثال بھی
اس کے خرام ناز سے ایسی قیامتیں اُٹھیں
اب کے تو مات کھا گئی چرخِ کہن کی چال بھی
ہم کو تو عمر کھا گئی خیر ہمیں گلہ نہیں
دیکھ تو کیا سے کیا ہوئے یار کےخدوخال بھی
اب کے فراز وہ ہوا جس کا نہ تھا گمان تک
پہلی سی دوستی تو کیا ختم ہے بول چال بھی
Category: غزلیات | Views: 550 | Added by: Crescent | Date: 2012-04-13 | Comments (0)

کیسے کاریگر ہیں یہ
آس کے درختوں سے
!لفظ کاٹتے ہیں اور سیڑھیاں بناتے ہیں

!کیسے باہنر ہیں یہ
غم کے بیج بوتے ہیں
اور دلوںمیںخوشیوں کی کھیتیاں اگاتے ہیں

!کیسے چارہ گر ہیں یہ
وقت کے سمندر میں
!!!کشتیاں بناتے ہیں اور آپ ڈوب جاتے ہیں۔۔۔۔
Category: نظمیں | Views: 513 | Added by: Crescent | Date: 2012-04-13 | Comments (0)

Search
Login In
Recent Posts-->
Popular Threads-->
Recent Photos-->
Poetry blog
Copyright Tehreer © 2024