Friday, 2024-03-29, 1:01 PM
TEHREER
The Place of Entertainment and knowledge
Welcome Guest | RSS
Site menu
Categories
غزلیات نظمیں
منتخب اشعار قطعات
Quotations انتخاب
Entries archive
Recent Blogs-->
Recent Comments-->
I can only imagine how much research has gone into this. I like your writing skills as it makes one feel included in the journey. Thank you for the valuable notes.I enjoy kinds very own post. It will be respectable to get a single narrative inside and outside of the core of this distinctive core specialized niche will likely be commonly knowledgeable.
https://www.ilmkidunya.com/9th-class/roll-number-slips.aspx

thnx inam

hahahah

Thnx inam

hahah nice

Our poll
Rate my site
Total of answers: 24
Main » 2012 » March » 13 » آپا یہ سمندر کہاں ہوتا ہے؟
10:41 PM
آپا یہ سمندر کہاں ہوتا ہے؟

کہتے ہیں کہ ایک چھوٹی مچھلی نے بڑی مچھلی سے پوچھا "آپا یہ سمندر کہاں ہوتا ہے؟" اس نے کہا جہاں تم کھڑی ہو یہ سمندر ہے۔ اس نے کہا، آپ نے بھی وہی جاہلوں والی بات کی یہ تو پانی ہے، میں تو سمندر کی تلاش میں ہوں اور میں سمجھتی تھی کہ آپ بڑی عمر کی ہیں، آپ نے بڑا وقت گزارا ہے، آپ مجھے سمندر کا بتائیں گی۔ وہ اس کو آوازیں دیتی رہی کہ چھوٹی مچھلی ٹھرو، ٹھرو، میری بات سن کے جائو کہ میں کیا کہنا چاہتی ہوں لیکن اس نے پلٹ کر نہیں دیکھا اور چلی گئی۔ بڑی مچھلی نے کہا کہ کوشش کرنے کی، جدو جہد کرنے کی، بھاگنے دوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں، دیکھنے کی اور straight آنکھوں کے ساتھ دیکھنے ضرورت ہے۔ مسئلے کے اندر اترنے کی ضرورت ہے۔ جب تک مسئلے کے اندر اتر کر نہیں دیکھو گے، تم اسی طرح بے چین و بے قرار رہوگے اور تمیں سمندر نہیں ملے گا۔ ۔ ۔

از اشفاق احمد۔ زاویہ۲۔ ص۔ ۱۵



Category: انتخاب | Views: 615 | Added by: Crescent | Rating: 0.0/0
Total comments: 0
Only registered users can add comments.
[ Registration | Login ]
Search
Login In
Recent Posts-->
Popular Threads-->
Recent Photos-->
Poetry blog
Copyright Tehreer © 2024