Saturday, 2024-04-20, 5:20 PM
TEHREER
The Place of Entertainment and knowledge
Welcome Guest | RSS
Site menu
Categories
غزلیات نظمیں
منتخب اشعار قطعات
Quotations انتخاب
Entries archive
Recent Blogs-->
Recent Comments-->
I can only imagine how much research has gone into this. I like your writing skills as it makes one feel included in the journey. Thank you for the valuable notes.I enjoy kinds very own post. It will be respectable to get a single narrative inside and outside of the core of this distinctive core specialized niche will likely be commonly knowledgeable.
https://www.ilmkidunya.com/9th-class/roll-number-slips.aspx

thnx inam

hahahah

Thnx inam

hahah nice

Our poll
Rate my site
Total of answers: 24
Main » انتخاب
« 1 2 3 4 5 6 ... 13 14 »

آج کا ظلم اور زیادتی کل مر بھی جائے تو اس کا درد نہیں مرے گا۔۔ وہ ظلم کرنے والی قوم اور گروہ کو مارنے کے لیئے باقی رہتا ہے۔۔۔۔۔۔

رزق ہی نہیں کچھ کتابیں بھی ایسی ہوتی ہیں جن کے پڑھنے سے پرواز میں کوتاہی آجاتی ہے۔۔۔

صبر کا گھونٹ دوسروں کو پلانا آسان ہے خود پیتے ہوئے پتا چلتا ہے کہ ایک ایک قطرہ پینا کتنا بھاری پڑتا ہے۔۔۔۔۔

دھمکیوں سے لوگ کبھی اچھے نہیں بنتے‘ تبدیلی محبت کی زمین میں اُگتی ہے۔۔ دل کی آمادگی کے ساتھ پھل پھول دیتی ہے۔۔ انسان کمپیوٹر کے کی بورڈ نہیں ہوتے کہ جب جو جی چاہا ٹائپ کرلیا۔۔۔۔



Category: انتخاب | Views: 650 | Added by: Crescent | Date: 2012-03-13 | Comments (0)

عشقٍ مجازی سے عشقٍ حقیقی تک کا فاصلہ بس "پیلو پکنے" کی دیر تک ھے۔ پیلو چننے سے ابتدا ھے۔ سب سنگی ساتھی مل کر چنتے ہیں۔۔ پیار کی امرتیاں؛ "محبت" کے "پیلو"۔۔۔ پیلو چنتے چنتے آنکھیں ملتی ہیں، دل ملتے ہیں اور پھر جدائی کا زمانہ شروع ھو جاتا ھے۔۔۔۔۔ پیلو ختم ھوجاتی ھیں اور انتظار شروع ھو جاتا ھے۔ چہروں کی سرخیاں ختم ھو جاتی ہیں اور انسان "ھکا بکا" رہنے لگتا ھے۔ پھر کب آئے پیلو کا موسم اور یار مل کے پیلو چنیں۔۔۔۔ فرید نے پیلو کیا چنیں‘ درد چن لیا۔ ایسا درد جس کا مداوہ بھی وہ خود ہی ھے۔ ایسا سفر جس کا انجام بھی سفر ہی ھے۔ جس کی منزل ایک نئی مسافرت ھے۔ ایسا راز کہ بیاں بھی ھو اور فاش بھی نہ ھو۔ ایسا یار ملا کہ شہ رگ سے قریب ھو اور نگاہوں سے اوجھل ھو۔ یہ انعام ھے کہ سزا‘ جو کچھ بھی ھے‘ لطف ھے۔ اس کا الطاف ھے جو درد بن کے ساتھ رہتا ھے۔ محسوس ھوتا ھے لیکن نظر نہیں آتا۔۔۔۔۔ جو جلوہ بن کے دل سے گزرتا ھے اور آنسو بن کے آنکھ سے ٹپکتا ھے۔۔۔۔ فرید کی خزاں سدا بہار ھے۔ اس پر مخفی راز آشکار ھے۔ جتنا آشکار ھے اتنا پرسرار ھے۔ کو ... Read more »
Category: انتخاب | Views: 600 | Added by: Crescent | Date: 2012-03-13 | Comments (0)

Search
Login In
Recent Posts-->
Popular Threads-->
Recent Photos-->
Poetry blog
Copyright Tehreer © 2024