ربنا ظلمنا انفسنا
میں عرض کر رہا تھا کہ جلدی سے " ربنا ظلمنا انفسنا " پڑھا اور پھر بھاگتے ہیں - وہ اس لئے کہ انا اتنی بھری ہوتی ہے ، دعا کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ انا کا پورے کا پورا توڑنا , اور پھر ایک بھکاری کی طرح اپنا ایک کشکول لے کر جانا -
انا اتنی ظالم چیز ہے ، اور اتنی متکبر ، اتنی تگڑی چیز ہے کہ سینٹ آگسٹائن تھے ، نصاریٰ کے بہت بڑے بزرگ صوفی - الله کے پیارے تھے ، تو وہ ایک دن دعا مانگ رہے ہیں ، بڑے خشوع و خضوع کے ساتھ ، اور ان کی دعا مشھور ہے ، اور وہ کہتے ہیں :
O GOD make me pious but not today
" اک دن ہور دے دے شرارتاں کرن لئی " - یعنی اللہ تعالیٰ مجھے نیک بنا دے ، لیکن آج ہی نہ بنا دینا , تھوڑا سا وقت مجھے مل جائے ، اور -
از اشفاق احمد زاویہ دعا صفحہ ٢٠٩