Sunday, 2025-01-12, 9:46 AM
TEHREER
The Place of Entertainment and knowledge
Welcome Guest | RSS
Site menu
Categories
غزلیات نظمیں
منتخب اشعار قطعات
Quotations انتخاب
Entries archive
Recent Blogs-->
Recent Comments-->
I can only imagine how much research has gone into this. I like your writing skills as it makes one feel included in the journey. Thank you for the valuable notes.I enjoy kinds very own post. It will be respectable to get a single narrative inside and outside of the core of this distinctive core specialized niche will likely be commonly knowledgeable.
https://www.ilmkidunya.com/9th-class/roll-number-slips.aspx

thnx inam

hahahah

Thnx inam

hahah nice

Our poll
Rate my site
Total of answers: 24
Main » غزلیات
« 1 2 ... 12 13 14 15 16 ... 30 31 »
بہت سجائے تھے آنکھوں میں خواب میں نے بھی
سہے ہیں اس کے لئے یہ عذاب میں نے بھی

جدائیوں کی خلش اس نے بھی نہ ظاہر کی
چھپائے اپنے غم و اضطراب میں نے بھی

دیئے بجھا کے سر ِشام سو گیا تھا وہ
بتائی سو کے شبِ ماہتاب میں نے بھی

یہی نہیں کہ مجھے اس نے دردِ ہجر دیا
جدائیوں کا دیا ہے جواب میں نے بھی

کسی نے خون تر چوڑیاں جو بھیجی ہیں
لکھی ہے خون ِجگر سے کتاب میں نے بھی

خزاں کا وار بہت کارگر تھا دل پہ مگر
بہت بچا کے رکھا، یہ گلاب میں نے بھی

اعتبار ساجد
Category: غزلیات | Views: 571 | Added by: Crescent | Date: 2012-05-01 | Comments (0)

جب بھی کسی شجر سے ثمر ٹوٹ کر گرا
لوگوں کا اک ہجوم اِدھر ٹوٹ کر گرا

ایسی شدید جنگ ہوئی اپنے آپ سے
قدموں پہ آ کے اپنا ہی سر ٹوٹ کر گرا

ہاتھوں کی لرزشوں سے مجھے اس طرح لگا
جیسے میری دعا سے اثر ٹوٹ کر گرا

اتنی داستان ہے میرے زوال کی
میں اڑ رہا تھا جس سے وہ پر ٹوٹ کر گرا

وہ چاند رات دور چمکتا رہا نوید
بانہوں میں آ کے وقتِ سحر ٹوٹ کر گرا
Category: غزلیات | Views: 594 | Added by: Crescent | Date: 2012-05-01 | Comments (0)

Search
Login In
Recent Posts-->
Popular Threads-->
Recent Photos-->
Poetry blog
Copyright Tehreer © 2025